واشنگٹن15جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکہ کی ایک سینئر تھنک ٹینک نے کہا ہے کہ دہشت گرد تنظیم القاعدہ برصغیر میں اپنا اثر دوبارہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے اوربھارت میں بڑھ رہے فرقہ وارانہ حملے دہشت گردتنظیم کی مہم کو فائدہ پہنچ سکتے ہیں۔امریکی انٹرپرائز انسٹی ٹیوٹ کی شودیارتھی کیتھرین جمرمین نے دہشت گردی اور انٹیلی جنس معلومات پر ہوم سیکورٹی ذیلی کمیٹی کے سامنے کانگریس کی سماعت پرالقاعدہ کے خطرے کو لے کر یہ بات کہی۔انہوں نے کہاکہ بھارت میں بڑھتے ہوئے فرقہ وارانہ حملے القاعدہ کوفائدہ پہنچاسکتے ہیں۔
جمرمین نے کہاکہ آئی ایس آئی ایس کے اثرات میں آنے کے بعد القاعدہ نے مغرب میں خود کو دوبارہ منظم کیااور یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ پنجاب کے راستے برصغیر میں اپنی جگہ دوبارہ بنانے کی کوشش کر رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیم کے سرغنہ ابھی افغانستان اور پاکستان پر زیادہ توجہ مرکوز نہیں کر رہے ہیں۔القاعدہ کے کٹر دہشت گرد آج کل شام،یمن، افغانستان، پاکستان اور اس سے بھی آگے تک ہیں۔ایک سوال کے جواب میں کیتھرین نے کہاکہ برصغیر میں حالات پر قریب سے نظر رکھنا بے حد ضروری ہے۔وہیں رینڈ فاؤنڈیشن سے سیتھ جونز نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ مجھے لگتا ہے کہ اس میں کوئی سوال ہی نہیں ہے۔اگر آپ القاعدہ سے جڑی تنظیموں کے بھارت میں بڑھتے ہوئے حملے اوربنگلہ دیش میں آئی ایس کے حملوں کو دیکھیں تو یہ فکر کی بات ہے۔